شیام سرم نیگی کی عمر 97 برس ہے۔ شیام جمہوری بھارت کے پہلے ووٹر ہیں اور مسلسل سولھویں بار انتخابات میں ایک بار پھر ووٹ ڈالنے کے لیے تیار ہیں۔
شیام سرم نیگی شاید بھارت کے سب سے عمر رسیدہ ووٹر ہیں۔
ریاست ہماچل پردیش کےضلع کنور کےگاؤں کلپہ کے رہائشی شیام سرمنیگی نے پہلی بار 1951-52 کے انتخابات میں ووٹ ڈالا تھا۔ اور وہ سات مئی کو سولھویں بار انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے۔
24 مارچ کو یوٹیوب پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی جسے اب تک 17 لاکھ لوگ دیکھ چکے ہیں۔ فلم شیام سرمنیگی کے اس سین سے شروع ہوتی ہے جب بھارت کا سب سے عمر رسیدہ ووٹر اپنےگھر سے برف سے ڈھکی ہوئی چوٹیوں کو دیکھ رہا ہے۔
شیام سرمنیگی اپنا کوٹ اٹھاتے ہیں اور چھڑی اٹھا کر پولنگ سینٹر کی طرف روانہ ہو جاتے ہیں۔
برف سے ڈھکی سڑک پر پراعتماد انداز میں چلتے ہوئے 97 سالہ شیام پولنگ سٹیشن پہنچتے ہیں جہاں ان کے گاؤں والے تالیاں بجا کر ان کا استقبال کرتے ہیں۔
اسی فلم میں شیام سرم کو آزاد بھارت کا پہلا ووٹر کہا گیا ہے۔
شیام سرم نیگی کو وہ دن اچھی طرح یاد ہے جب وہ 25 اکتوبر 1951 کو ووٹ ڈالنےگئے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ چونکہ ان کا علاقہ برفباری کی وجہ ملک کے دوسرے حصوں سے کٹ جاتا ہے اس لیے ان کے علاقے میں کئی مہینے پہلے ووٹنگ ہو جاتی تھی: ’مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب برف باری ہو رہی تھی تو میں ووٹ ڈالنے کے لیے جا رہا تھا۔‘
وہ کہتے ہیں: ’میں نے اس وقت سے لے کر اب تک تمام انتخابات میں ووٹ ڈالا ہے۔ سات مئی کو سولھویں بار عام انتخابات میں ووٹ ڈالوں گا۔‘
شیام سرمنیگی یہ بتانےسےگریز کرتے ہیں کہ وہ کس سیاسی جماعت کو ووٹ ڈالتے رہے ہیں: ’میں اس جماعت کو ووٹ دیتا آیا ہوں اور دوں گا جو نیک نیتی سے ملک میں تبدیلی لانے کی کوشش کرے اور ملک کو اچھی حکمرانی مہیا کرے۔‘
بھارت میں پہلی بار الیکشن کمیشن نے بیلٹ پیپر ووٹر کو یہ سہولیت مہیا کی ہے کہ اگر وہ موجودہ امیدواروں سے مطمئن نہ ہوں تو وہ کہہ سکتے ہیں کہ موجودہ امیدواروں میں سے ’کوئی بھی نہیں۔‘
البتہ شیام سرمنیگی اس نئی سہولت سے زیادہ متاثر نہیں ہیں۔ وہ کہتے ہیں: ’حالات اتنے بھی خراب نہیں ہیں کہ کوئی بھی ایسا امیدوار نہ ہو جسے ووٹ دیا جا سکے۔‘
BBC URDU