شاہین باغ مظاہرہ سے مشہور ہوئیں ’بلقیس‘ دادی نے کسانوں کے مظاہرہ کو حمایت دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے سنگھو بارڈر پہنچنے کا ارادہ کیا تھا، اور وہاں پہنچ بھی گئی تھیں، لیکن پولس نے انھیں حراست میں لے لیا ہے۔ بلقیس دادی کا کہنا ہے کہ ہم سب کسانوں کی بیٹیاں ہیں، اس لیے ان کے حق میں سبھی کو آواز بلند کرنی چاہیے۔
Delhi: Police detain Shaheen Bagh activist Bilkis Dadi who reached Singhu border (Delhi-Haryana border) to join farmers’ protest. https://t.co/UTnTit1oso pic.twitter.com/34lCCtXy5u
— ANI (@ANI) December 1, 2020
حکومت اور کسانوں کے مابین مذاکرات جاری
دہلی کے وگیان بھون میں مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر اور پیوش گوئل کسان لیڈران کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ اس میٹنگ میں کل 32 کسان تنظیموں کے لیڈران حصہ لے رہے ہیں۔
Delhi: Union Ministers Narendra Singh Tomar and Piyush Goyal hold meeting with farmers’ leaders at Vigyan Bhawan.#FarmLaws pic.twitter.com/zL4PNsQHtZ
— ANI (@ANI) December 1, 2020
کنگنا رانوت نے دادی کو لے کر کیا تھا یہ متنازعہ ٹوئٹ
ٹوئٹر پر لوگ کنگنا رانوت کو ٹرول کر رہے ہیں اور ان کے اس دعوے کو غلط ٹھہرا رہے ہیں۔ ٹوئٹر پر نیٹیجینس مسلسل کنگنا رانوت کو دادی سے معافی مانگنے کے لئے کہہ رہے ہیں اور یہ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ یہ سب تب شروع ہوا جب ٹائم میگزین کی 2020 میں 100 طاقتور لوگوں کی فہرست میں بلقیس دادی کا نام شامل کیا گیا تھا۔ تبھی ایک صارف نے راجدھانی میں چل رہے کسانوں کے احتجاج کے درمیان ایک بوڑھی خاتون کی تصویر کو بلقیس بانو کی تصویر کے ساتھ ملاکر شیئر کیا اور یہ دعویٰ کیا گیا کہ تصویر میں دونوں خواتین حقیقت میں ایک ہی تھیں۔
شاہین باغ سے سرخیوں میں آئی تھیں دادی بلقیس
ایسا نہیں ہے کہ بلقیس دادی شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے سبب احتجاج کے دوران صرف خاص موقع پر ہی نظر آئی تھیں۔ وہ صبح سے لے کر رات تک ہی دھرنا کی جگہ پر بیٹھی رہتی تھیں۔ انہوں نے احتجاج میں آخری وقت تک بنے رہنے کی بات کہی تھی۔
ٹائم میگزین میں ہوا تھا ذکر
ٹائم میگزین کی صحافی رعنا ایوب نے اپنے کالم میں بلقیس دادی کا خاص طور پر ذکر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیسے بلقیس دادی دہلی کی کپکپاتی سردی میں احتجاج کے مقام پر ڈٹی رہیں اور شاہین باغ احتجاج میں لوگوں کی آواز بن گئیں۔ اتنا ہی نہیں بلقیس دادی کے بیان بھی کم سرخیوں میں نہیں رہے۔ احتجاج کے دوران جب ان کا نام پوچھا گیا تو انہوں نے واضح طور پر کہہ دیا کہ ہم نام نہیں بتائیں گے کیونکہ ان کے پاس دستاویز نہیں ہیں۔
یوپی کی رہنے والی ہیں دادی
بلقیس دادی کے نام سے مشہور بلقیس بانو اترپردیش کے بلند شہر کی رہنے والی ہیں، لیکن وہ فی الحال اپنے بچوں کے ساتھ دہلی میں رہ رہی ہیں۔ ان کے شوہر کھیتی مزدوری کیا کرتے تھے، جو اب اس دنیا میں نہیں ہیں۔