سرسی:17؍ جنوری(بھٹکلیس نیوز بیورو ) ضلع اتر کنڑا کے سرسی کا دورہ کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اعلان کیا ہے کہ اتر کینرا ضلع کے سرسی میں بہت جلد ریاست کی پہلی ماحولیاتی یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا جس کے ذریعے جنگلات اور ماحولیات کے تحفظ وزراعت سمیت ماحولیات کےلئے معاون مطالعےکو فروغ دینے میں مدد ملے گی جس کے لیے آئندہ بجٹ میں امداد منظورکرتےہوئے علاقے کے لوگوں کو ماحولیات کا تحفہ دیا جائےگا۔
سرسی کے سرکٹ ہاؤس میں اخبارنویسوں سے گفتگو کرتےہوئے وزیر اعلیٰ نےکہاکہ اس کے لیے سرسی میں موجود فوریسٹ اور باغبانی کالجوں کوضم کرکے جنگلات اور جنگلی جانوروں کے تحفظ سمیت ماحولیات کی حفاظت اور زراعت سمیت ماحولیاتی معاون مطالعات کے لئے سہولت فراہم کی جائے گی اور عالمی حرارت کو کم کرنے کا مقصد لےکر سرسی میں ماحولیاتی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس مجوزہ یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ روایتی تعلیم آرٹس، کامرس، سائنس کی ڈگریاں بھی ہونگی ۔
سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے تک فوریسٹ اتی کرم داروں کو ہراساں نہ کرے۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو دیا حکم: اپنے سرسی دورے کے بیچ وزیر اعلیٰ نے فوریسٹ اتی کرم داروں کے ساتھ انصاف ہونے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے حکومت مکمل طور پر پابند ہے اس کے لیے نسلوں سے فوریسٹ زمین پر رہائش پذیر عوام کو تین نسلوں کے بجائے ایک ہی نسل کو شمار کرنے کا مطالبہ لے کر سپریم کورٹ میں افی ڈیوٹ داخل کی گئی ہے اس لیے فیصلہ آنے تک فوریسٹ افسران کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اتی کرم داروں کو پریشان نہ کریں۔
سرسی کو نیا ضلع بنانے کی امید رہ گئی ادھوری: سرسی ودھان سبھا حلقہ میں انجام دئیے جانے والے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد کےلئے سرسی پہنچے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی نے اخبارنویسوں سے بات کرتے ہوئےکہا کہ ریاست کے مختلف مقامات سے نئے اضلاع کی تشکیل کےلئے مطالبہ کیاجارہاہے۔ اسی کے تحت سرسی کو بھی الگ سے ضلع بنانے کے لئے کافی دباؤ اور مانگ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاستی کابینہ میں ضلع تشکیل دینے کے متعلق سوچ بچار کرنے کے بعد فیصلہ لیا جاسکتا ہے تاہم اس بارے میں وہ اب کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔