گزشتہ 9 مہینے سے مہاراشٹر میں شیوسینا پارٹی کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ آج اس معاملے پر سپریم کورٹ میں سماعت مکمل ہو گئی۔ عدالت عظمیٰ نے دونوں فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور سبھی منتظر ہیں کہ فیصلہ کس کے حق میں آتا ہے۔
شیوسینا تنازعہ سے متعلق سماعت کی شروعات ٹھاکرے گروپ کی طرف سے کپل سبل نے کی تھی، اور اس کے بعد ابھشیک منو سنگھوی نے دلیلیں پیش کیں۔ پھر گورنر اور شندے گروپ کے وکیل مہیش جیٹھ ملانی، ہریش سالوے اور نیرج کول کی طرف سے دلیلیں پیش کی گئیں۔ آج ایک بار پھر ٹھاکرے گروپ کی طرف سے کپل سبل نے دلیلیں پیش کیں اور اس درمیان وہ جذباتی بھی ہو گئے۔ انھوں نے کہا کہ اس عدالت کی تاریخ آئین اور جمہوریت کے محافظ کی شکل میں قائم رہی ہے۔ سبل نے گورنر کے ذریعہ ایکناتھ شندے حکومت کی تشکیل سے متعلق لیے فیصلے کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر عدالت نے مداخلت نہیں کی تو ملک سے جمہوریت کا خاتمہ ہو جائے گا۔