مینگلورو: 2 دسمبر،20 (بھٹکلیس نیوز بیورو) مینگلور ساحل سے 15 ناٹیکل دور پیر کے رات سمندر میں پلٹا کھاکر ڈوبنے والی ’شری رکشھا‘ نامیکشتی کے ساتھ ہی لاپتہ ہونے والے چھ ماہی گیروں کی لاشیں آج بر آمد کر لی گئی ہیں۔ان کی شناخت پانڈورنگا سورنا ،پریتم ، انصار، چنتن،ضیاء اللہاور حسینار کی حیثیت سے کی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ کلائی چترا پور کے پرشانت کی ملکیت والی یہ پرشین بوٹ پیر کی صبح 6بجے 25ماہی گیروں کو ساتھ لے کر گہرے سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے لئے گئی ہوئی تھی ۔ تاہم لوٹتے وقت جب مچھلیوں سے بھرا جال کھینچاجارہا تھا تو کشتی توازن برقرار نہ رکھتے ہوئے پلٹ گئی۔ جب کشتی پلٹی تو کشتی پر سوار سبھی ماہی گیر سمندر میں گرگئے ان میں سے 16لوگ تیرتے ہوئے کنارے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے لیکن بقیہ چ ماہی گیر مچھلیوں کے جال میں پھنس جانے کے نتیجے میں اپنے آپ کو سمندر سے نکالنے میں کامیاب نہ ہو پائے۔
اس سانحہ پر مچھلی پالن وزیر سمیت دیگر وزرا نے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے اور حکومت کی جانب سے فی کس چھ لاکھ کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔