قارئینِ کرام! نہایت مسرت کے ساتھ اعلان کیا جاتا ہے کہ ان کالموں کی اشاعت سے ملک کے اساتذہ میں بھی علم حاصل کرنے کا شوق پیدا ہوگیا ہے۔ لہٰذا اُمید ہو چلی ہے کہ اب ہماری جامعات کے طلبہ ...
مزید پڑھیں »مصنف کی تحاریر : ابو نثر
غلطی ہائے مضامین ۔۔۔ تیری خاطر لیا … میں نے اُلّو کا جنم۔۔۔ احمد حاطب صدیقی
کسی ادبی نشست کی صدارت کرنا بالکل ویسا ہی بے مزہ کام ہے جیسا آج کل ہمارے ملک کی صدارت کرنا۔ رمضان کے آخری دنوں میں ایک ادبی نشست کی ’صدارتِ بے لذت‘ کی دعوت ملی تو ہماری بھی وہی ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین ۔۔۔کچھ خیالات ساسوں کے، کچھ سسروں کے۔۔۔ احمد حاطب صدیقی
داماد والا کالم شاید ہر ’ساس‘ کو خوش آیا۔ اب معلوم ہوا کہ ہر داماد اپنی ساس کو ’خوش دامن‘ کہہ کہہ کر کیوں یاد کرتا ہے۔ خبر نہیں ’خوش دامن‘ کی ترکیب کس خوش فہم نے ایجاد کی؟کون جانے ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین ۔۔۔ دو کوڑی کا آدمی … ایک دھیلے کی کرپشن۔۔۔ ابونثر
ناپ تول کا اعشاری نظام اپنایا گیا تو پُرانے پیمانے رفتہ رفتہ رخصت پر چلے گئے۔ چاہیے تو یہ تھا کہ پُرانے پیمانوں کے ساتھ ساتھ پرانے محاورے بھی رخصت ہوجاتے۔ مگر نہیں ہوئے۔ ڈھیٹ نکلے۔ پس نئے پیمانوں کے ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ ایک صدارتی قصہ موالیوں کا۔۔۔ ابو نثر
ولیوں پر کالم شائع ہونے کی دیر تھی کہ ’اللہ کے ولیوں‘ کی یلغار ہوگئی۔ سب اپنے اپنے کشف ہم پر منکشف کرنے کو دوڑ پڑے۔ حیدر آباد دکن (بھارت) سے مولانا عبید اختر رحمانی کا ایک مفصل عالمانہ مضمون ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ بس ایک چیز نہ ہوتی تو اولیا ہوتے۔۔۔ ابو نثر
تونسہ شریف، ڈیرہ غازی خان سے محترم محمد عامر مَلغانی لکھتے ہیں:۔ ’’ایک گتھی ایک عرصے سے میرے ذہن میں اُلجھی ہوئی ہے، کسی روز سُلجھا کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں کہ حضرت نظام الدین اولیا رحمۃ اللہ علیہ ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامیں ۔۔۔یہ ہری ہری چوڑیاں۔۔۔ ابونثر
گلستان جوہر کراچی سے جناب عمار حسین خان کا مراسلہ ہمارے نام موصول ہوا ہے۔ لکھتے ہیں:۔ ’’سیاسی ماحول کی گرما گرمی میں ایک خاتون سیاست داں محترمہ شہلا رضا کی زبان سے جب یہ سنا کہ ’’ہم نے چوڑیاں ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ہماری سیاست گری خوار ہے، مگر کیوں؟۔۔۔ ابو نثر
ادب اور صحافت والے کالم پر ایک صحافی بھائی نے سوال بھیج دیا:۔ ’’صحافت کیسے شائستہ ہوسکتی ہے جب سیاست ہی شائستہ نہیں رہی۔ صحافت تو سیاست کا عکس ہوتی ہے‘‘۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاست کی عکاسی ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ ایک علامہ نے اظہار لیاقت کردیا۔۔۔ ابو نثر
پاکستان کے مردُم خیز خطے خوشاب میں واقع جوہر آباد سے محترم حاجی عبدالغفور زاہدؔ صاحب کا مکتوب موصول ہوا ہے۔ حاجی صاحب کا خط خاصی تاخیر سے ملا۔ آپ نے30دسمبر2021ء کو یہ خط ’برقی ڈاک‘ سے ارسال فرمایا تھا، ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔کھرب پتی دیو۔۔۔ ابو نثر
وطنِ عزیز کے بلند و بالا مقام دِیر بالا سے جناب عبید خان نے پوچھا ہے:۔ ’’لکھ پتی، کروڑ پتی اور ارب پتی میں ’پتی‘ کے معنی کیا ہیں؟‘‘ عبید خان کے سوال کا جواب دینے سے پہلے اپنے صحافی ...
مزید پڑھیں »یاد ایام۔۔۔ مولانا عبد الماجد دریابادی
(یہ مولانامرحوم کا آخری نشریہ ہے،جو اگست ۱۹۷۶ءمیں لکھنؤ ریڈیو اسٹیشن سے نشر ہوا تھا۔ڈاکٹر زبیر احمد صدیقی) "ع ”ہم جھوٹے ہیں توآپ ہیں جھوٹوں کے بادشاہ“ مصرعہ آپ نے سناہویانہ سناہو، ایک زمانہ میں خاص وعام کی زبان ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ وہ رضائے الہی سے وفات پاگئے۔۔۔ ابو نثر
آج کا کالم شروع کرنے سے پہلے شکریہ محترمہ پروین اسحاق کا، جنھوں نے پچھلا کالم کینیڈا میں پڑھ کر وہیں سے یاد دلایا:۔ ’’ڈرامے کو اُردو زبان میں نوٹنکی بھی کہا جاتا ہے۔ کراچی میں اکثر اُردو بولنے والے ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین ۔۔۔غوغائے رقیباں۔۔۔ ابو نثر
پچھلے ہفتے کی بات ہے، ایک عزیز دوست نے مشورہ دیا:۔ ’’حضور! اُردو میں استعمال ہونے والے فارسی محاوروں کی طرف بھی توجہ دیجیے‘‘۔ عرض کیا: ’’حضرت! یہاں تو اُردو محاوروں ہی کی مت ماری جارہی ہے، آپ کو فارسی ...
مزید پڑھیں »غلطی ہائے مضامین۔۔۔ کچھ رس بھری باتیں۔ ابو نثر
ایک ماہر اور مشّاق صحافی دوست نے پوچھا ہے: ’’رس بھری زبان کیسے لکھی جائے؟‘‘ غالباًوہ جاننا چاہتے ہیں کہ تحریر میں زبان کا رس کیسے آئے؟ ورنہ ’رس بھری‘ توایک نہایت خوش ذائقہ اور خوش رنگ پھل کا نام ...
مزید پڑھیں »